پاکستان24 متفرق خبریں

سوشل میڈیا پر صرف حسین نقی

نومبر 18, 2018 2 min

سوشل میڈیا پر صرف حسین نقی

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس پر بزرگ صحافی حسین نقی کی حمایت میں ہزاروں لوگ بول پڑے ہیں جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثار کے رویے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔

ہزاروں صارفین نے لکھا ہے کہ اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا اور اب لوگوں کو کھل کر بولنا پڑے گا ۔ کئی معروف لکھاریوں نے چیف جسٹس کے بارے میں سخت ٹویٹس کی ہیں ۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے حسین نقی کو عدالت میں معافی مانگنے پر مجبور کیا تھا ۔ مقدمے کی سماعت کے آغاز میں وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد سے چیف جسٹس نے کہا تھا کہ مجھے آپ سے بڑی امیدیں تھیں، آپ نے کیسے لوگوں کو بورڈ میں شامل کر رکھا ہے؟ جس پر یاسمین راشد نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق بورڈ بنایا۔ جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیئے کہ یہ ادارہ ریگولیڑ ہے مگر یہاں سیاست ہو رہی ہے۔

چیف جسٹس نے ان سے پوچھا کہ جسٹس(ر)عامر رضا نے استعفیٰ کیوں دیا؟ بورڈ کے رکن حسین نقی کی بدتمیزی کی جرات کیسے ہوئی؟۔ کون ہے یہ حسین نقی؟ کدھر ہے یہ؟ اس دوران بورڈ رکن حسین نقی اپنی نشست سے اٹھ کر اونچی آواز میں بولے کہ میں یہاں ہوں ۔

اونچی آواز میں بات کر کرنے پر چیف جسٹس ہیلتھ کئیر کمیشن کے ممبر بورڈ حسین نقی پر برہم ہو گئے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ انہوں نے بورڈ کے چیئرمین جسٹس عامر رضا کے ساتھ بدتمیزی کیوں کی؟ حسین نقی نے کہا کہ مجھے بولنے کا موقع دیا جائے ۔

کمیشن کے بورڈ کے ممبر شفقت چوہان نے عدالت کو بتایا کہ ممبر حسین نقی اور عامر رضا کی تلخ کلامی ہوئی جس کا دیگر ممبران سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حسین نقی نے عامر رضا کو استعفی دینے کا نہیں کہا بلکہ انہوں نے خود مستعفی ہونے کا کہا۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ سے بڑی امیدیں تھیں۔ آپ نے بورڈ میں کیسے کیسے لوگ شامل کر رکھے ہیں۔

چیف جسٹس نے حسین نقی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بدتمیزی پر آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دوں گا، جس پر حسین نقی نے کہا کہ ایسے بات نہ کریں، آپ سے 20 سال بڑا ہوں۔ جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنی آواز نیچی رکھو۔ چیف جسٹس کے ریمارکس پر حسین نقی نے عدالت میں معذرت کرلی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے