پاکستان24 متفرق خبریں

ملک ریاض نے 18 ہزار ایکڑ پر قبضہ کیا ہے، چیف جسٹس

جنوری 2, 2019 2 min

ملک ریاض نے 18 ہزار ایکڑ پر قبضہ کیا ہے، چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سندھ میں ستر ہزار ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور ایک لاکھ پینتالیس ہزار ایکڑ زمین ناجائز قابضین سے واگزار نہ کرانے پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود سندھ حکومت نے زمین واگزار نہین کرائی، جو لوگ حکومت کرنے کے اہل نہیں حکومت چھوڑ کیوں نہیں دیتے، ملک ریاض نے 18 ہزار ایکڑ پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سندھ میں جنگلات کی زمین پر قبضوں کے خلاف دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کو بتایا کہ جنگلات کی زمین کی حد بندی کی جا رہی ہے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ سندھ کابینہ نے جنگلات کی زمین پر کیا فیصلہ کیا؟ کیا جنگلات کی تمام اراضی واگزار کرا لی گئی ہے، 30 اکتوبر کو عدالت نے حکم دیا تھا ۔

جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ بحریہ ٹاون کو جنگلات کی زمین کیسے ملی ۔ درخواست گزار قاضی اطہر نے بتایا کہ بحریہ ٹاون کو جنگلات کی 11 ہزار ایکڑ اراضی کراچی میں جبکہ 4 ہزار ایکڑ نواب شاہ میں دی گئی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے سندھ کی کارکردگی پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کام نہیں کرنا تو حکومت چھوڑ دیں چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ سرکار خود مان رہی ہو کہ زمین پر قبضہ کیا گیا ہے اور پھر اس پر کوئی کارروائی بھی نہ کرے ۔ چیف جسٹس نے سندھ کے چیف کنزرویٹر جنگلات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے سارا مدعا کابینہ پر ڈال دیا ۔

جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ سندھ حکومت خود کہتی ہے کہ بااثر افراد کو غیر قانونی الاٹمنٹ ہوئی، اتنی زمین پر قبضہ ہے چھڑواتے کیوں نہیں؟ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق درخواست گزار نے کہا کہ آصف زرداری نے بطور صدر محکمہ جنگلات کی 28 لاکھ ایکڑ زمین کو ریونیو اراضی میں تبدیل کر دیا، انہوں نے 2010 میں نوڈیرو ہاؤس میں تقریر کرتے ہوئے زمین دینے کا اعلان کیا ۔ بعدازاں سندھ ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے کر تمام لیز منسوخ کر دیں، وزیر اعلی سندھ نے ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود اراضی کا سیٹلائٹ سروے نہیں کروایا، سندھ حکومت نے ہائیکورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اراضی بحریہ ٹاون اومنی گروپ اور دیگر کو منتقل کر دی ۔

ملک ریاض کے وکیل نے کہا کہ ہمارے وکیل علی ظفر سات جنوری کو شادی کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکیں گے تاریخ تبدیل کر دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شادی پانچ کو ہے، علی ظفر چھ کو فارغ ہو جائیں گے ان کو بتا دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملک ریاض نے 18 ہزار ایکڑ جنگلات کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، ملک ریاض کو بڑا شوق ہے روسٹرم پر آ کر بات کرنے کا، ملک ریاض کو بولنے کا شوق ہے تو ابھی آ جائیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ بحریہ ٹاون کے وکیل کو التوا نہیں دیں گے، نو جنوری کو کراچی میں کیس سنیں گے ۔

عدالت نے تمام فریقین سے 7 جنوری تک جواب طلب کر لیا ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ملک ریاض کو بھی ذاتی حثیت میں جبکہ وزیر جنگلات سندھ، چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری جنگلات کو بھی طلب کرلیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے