متفرق خبریں

سپریم کورٹ کو لیاقت باغ بنا دیا ہے، جسٹس عظمت سعید

جنوری 24, 2019 2 min

سپریم کورٹ کو لیاقت باغ بنا دیا ہے، جسٹس عظمت سعید

Reading Time: 2 minutes

قومی احتساب بیورو میں غیر قانونی تقرر اور ترقی کے خلاف دیے گئے فیصلے پر عمل درآمد کے مقدمے میں تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ جس کا دل کرتا ہے منہ اٹھا کر چلا آتا ہے، یہ سپریم کورٹ ہے اس کو لیاقت باغ بنا دیا ہے، خدا کا خوف کریں ۔

پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق انہوں نے یہ ریمارکس اس وقت دیے جب عدالتی حکم پر نیب سے اپنے محکمے میں واپس بھیجے گئے سندھ سے تعلق رکھنے والے ایک افسر ایاز احمد میمن نے روسٹرم پر آ کر اپنا مقدمہ لڑنے کی کوشش کی ۔ متاثرہ افسر ایاز میمن نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نیب نے مجھے میرے محکمے سول ورکس ڈیپارٹمنٹ میں واپس بھیج دیا ہے، میں نے عرصہ دراز تک نیب میں خدمات انجام دی ہیں، صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزد ہوا، دیگر افسران کو نیب میں ہی رکھا گیا، میرے ساتھ امتیازی سلوک ہوا، سول انجینئر ہوں ۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ سول انجینئر کیا نیب میں کیا کام؟ انہوں نے نیب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ لوگوں نے ہر قسم کا بندہ احتساب بیورو میں بھرتی کر لیا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق ایاز میمن نے بتایا کہ عدالتی حکم پر افسروں کی اسکروٹنی کیلئے بنائی گئی طاہر شہباز کی کمیٹی نے دیگر 96 افسران رہنے دیئے اور میرے خلاف رپورٹ لکھ دی ۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اونچی آواز میں بات نہ کریں، آپ مسلسل عدالتی کارروائی میں خلل ڈال رہے ہیں، ہم آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرتے ہیں ۔ متاثرہ افسر نے کہا کہ ایسا کوئی ارادہ نہیں، معافی مانگتا ہوں ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ کوئی معافی نہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق متاثرہ افسر ایاز میمن نے کہا کہ کراچی سے آیا ہوں ۔ جسٹس عظمت نے کہا کہ خواہ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے آئے ہوں ۔ کیا آپ کا زیادہ استحقاق ہے؟ آپ اتنے معتبر کیوں بن رہے ہیں، کس کی سفارش پر نیب میں لائے گئے تھے؟ کس کو بچانے کیلئے نیب میں رہنا چاہتے ہیں؟ یہ سپریم کورٹ ہے، لیاقت باغ بنا دیا ہے۔ خدا کا خوف کرو، جس کا دل چاہتا ہے منہ اٹھا کر چلا آتا ہے ۔

ایاز میمن نے دوبارہ معذرت کر کے استدعا کی کہ میری درخواست دیکھ لی جائے تو جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ آپ کو بیماری ہے، بار بار کیوں بول رہے ہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق عدالت نے ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب جہانزیب خان کو ہدایت کی کہ متاثرہ افسر ایاز میمن کی درخواست پر اپنا جواب جمع کرائے ۔

جسٹس عظمت سعید نے حکم لکھوانے کے بعد متاثرہ افسر سے کہا کہ موو، اوے ۔ (اب پرے ہٹ جاؤ)

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے