پاکستان پاکستان24

فوجداری مقدمات میں ماتحت عدلیہ ناکام

جنوری 30, 2019 < 1 min

فوجداری مقدمات میں ماتحت عدلیہ ناکام

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے سوتیلے باپ کے ہاتھوں بیٹے کے قتل کے کیس کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ سنا دیا ۔ عدالت نے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے قاتل باپ کی رہائی کا حکم دیا ہے ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ ماتحت عدالتوں پر افسوس ہوتا ہے، اگر شواہد و گواہی صحیح طریقے سے دیکھیں تو مقدمات سپریم کورٹ تک نہ آئیں ۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے گوجرانوالہ کے رہائشی سوتیلے باپ کے ہاتھوں بیٹے کے قتل کے مقدمے کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ماتحت عدالتوں پر افسوس ہوتا ہے اگر شواہد اور گواہوں کو درست طریقے سے دیکھیں تو یہ مقدمات سپریم کورٹ تک نہ آئیں ۔

عدالت نے حکمنامہ میں کہا کہ محمد ریاض نے چھری کے وار سے فیصل اعجاز کو قتل کیا تھا ۔ وقوعہ اسلام ٹاؤن کوٹ اسحاق گوجرانولہ میں پیش آیا، مقتول فیصل اعجاز والدہ کو ملنے گیا اور مار پیٹ شروع کر دی، ٹرائل کورٹ نے ملزم محمد ریاض کو سزائے موت اور جرمانے کی سزا سنائی ۔ ہائی کورٹ نے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے سزائے موت عمر قید میں بدل دی ۔ عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل جزوی طور پر منظور کی جاتی ہے ۔ مجرم جتنی سزا بھگت چکا کافی ہے ۔ عدالت نے جرمانہ برقرار رکھتے ہوئے مجرم کی رہائی کا حکم دے دیا ۔

2010 میں والدہ پر تشدد کے الزام میں محمد ریاض نے سوتیلے بیٹے فیصل اعجاز کو قتل کیا تھا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے