کالم

ولی عہد اور عمران خان کامیاب

فروری 18, 2019 2 min

ولی عہد اور عمران خان کامیاب

Reading Time: 2 minutes

سیاست و حکومت بے رحم حقیقتوں پر مبنی ایک تہہ دار سلسلے کا نام ہے۔ اس سلسلے کو جو کہ الجھاؤ زیادہ اور سلجھاؤ کم پیدا کرتا ہے، سمجھنے واسطے انسان کو اپنے تمام جذباتی میلانات پس پشت ڈالنے پڑتے ہیں۔ یہ ایک ایسا میدان ہے جس میں کامیاب کھلاڑی وہ ہے جو دوسروں کے جذبات کے ساتھ کھیلنا جانتا ہو۔ جذبات سے کھیلنا اگرچہ بدنام محاورہ ہے مگر یہاں اس کا مثبت پہلو زیر بحث ہے۔

محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان بطور مثال لے لیں۔ ایم بی ایس پاکستان آئے تو ان کے لبوں پر ہمہ وقت مسکراہٹ قائم رہی، ان کی گفتگو متاثرکن اور باڈی لینگویج پروقار تھی۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے پاکستان اور پاکستانیوں کی بابت خوبصورت جملے کہے۔ دوستی اور تعلق کا ذکر کیا۔ سرمایہ کاری کی بابت بتایا اور کہا:

"ہم اچھے لوگ ہیں، ہمارے ہاں امن و امان ہے، انفراسٹرکچر ہے اور ہمارے پاس پیسہ ہے سرمایہ کاری کے لیے”

محمد بن سلمان کے مذکورہ جملے اپنی قوم کے "جذبات سے کھیلنا” تھا۔ ان کا پاکستان اور پاکستانیوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔۔

پھر عمران خان نے گفتگو کی۔ اچھے اور خوش اخلاق میزبان کی طرح ان کا رویہ قابل رشک تھا۔ گفتگو کے نکات بھی ٹھیک تھے۔ انداز بھی درست تھا مگر مزدوروں کی قید اور ویزہ فیس میں کمی دونوں معاملے وزیراعظم کی لجاجت بھری درخواست کے محتاج نہیں تھے کیونکہ یہ کام خاص اسی مقصد کے لیے سعودیہ میں موجود پاکستانی ایمبیسی کے کرنے کے ہیں۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان کا کام ایم بی ایس سے درخواست کرنا نہیں بلکہ ایمبیسی کے عملہ کی چھترول کرنا ہے۔ فلپائن، بنگلہ دیش اور ہندوستان کے سفارتخانے اگر یہ کام خود سے کر سکتے ہیں تو پاکستانی سفارتخانے کے ہڈ حرام ملازمین کیوں نہیں کر سکتے؟؟ اور اگر نہیں کر سکتے تو پھر بڑی بڑی تنخواہیں اور بے پناہ مراعات کن خدمات عوض ڈکارتے ہیں؟

مگر عمران خان نے درست طریقہ یعنی سفارتخانے کے ذریعے یہ کام کرنے کی بجائے کیمرے کے سامنے لجاجت بھری درخواست کے ذریعے ایسا کیا۔ کیوں؟ کیونکہ انہوں نے پاکستانیوں کے "جذبات سے کھیلنا” تھا۔ اور دیکھ لیں وہ اپنے اس مقصد میں اتنے کامیاب ہیں کہ قوم کے چھوٹے بڑے تمام دانشور اسی بتی کے پیچھے بھاگ رہے ہیں ۔

بہرحال ایم بی ایس اور عمران خان دونوں ہی سیاست اور حکومت کے بنیادی کام یعنی قوم کے جذبات سے کھیلنے میں ماہر ہوتے جا رہے ہیں جو کہ خوش آئند خبر ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے