کالم

جعلی اکاؤنٹس کیس میں مردہ شخص کے وارنٹ

اپریل 16, 2019 3 min

جعلی اکاؤنٹس کیس میں مردہ شخص کے وارنٹ

Reading Time: 3 minutes


احتساب عدالت سے
اویس یوسف زئی

آصف علی زرداری کی دوسری پیشی بھی دلچسپ
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد ارشد ملک نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی تو سابق صدر آصف علی زرداری ان کے سامنے پیش ہوئے۔

آصف زرداری کی بہن فریال تالپور بھی ہمراہ تھیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جن دو ملزمان نے وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست دے رکھی ہے ان کا کیا بنا۔؟

ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے تصدیق کی کہ خواتین ملزمان کی جانب سے چیئرمین نیب کو درخواست دی گئی ہے تاہم وہ پراسیس میں ہے جس پر ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ دونوں خواتین ملزمان نورین سلطان اور کرن امان کے وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست پر چیئرمین نیب جو بھی فیصلہ کریں اس سے آگاہ کیا جائے۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان کو فراہم کرنے کے لیے پیپر بکس تیار نہیں ہو سکیں، ابھی ریکارڈ ملا ہے ۔ 30 ملزمان کے لیے 30 پیپر بکس تیار کروانی ہیں، کچھ مہلت دی جائے ۔

عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے29 اپریل کو آئندہ سماعت سے قبل پیپر بکس جمع کرانے کا حکم دیا ۔

کراچی ملیر جیل میں قید ملزمان پیش نہ کرنے عدالت برہم


احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ کیا طلب کیے گئے تمام ملزمان پیش ہو گئے اور ان کی حاضری لگ گئی ہے جس پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ 9 ملزمان پیش نہیں ہوئے ۔ 5 ملزمان جوڈیشل کسٹڈی میں ہیں جنہیں کراچی کی ملیر جیل میں قید کیا گیا ہے ۔انہیں عدالتی حکم پر آج پیش کیا جانا چاہئے تھا ۔

ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے تجویز دی کہ جن اتھارٹیز نے احکامات پر عمل نہیں کیا انہیں ملزمان کو پیش کرنے کے لیے ہدایت دی جائے ۔

عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کی کہ ملزمان کی آئندہ سماعت پر عدالت حاضری یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

غیر حاضر مردہ شخص کے وارنٹ گرفتاری جاری

عدالت کو بتایا گیا کہ 4ملزمان سمن جاری ہونے کے باوجود ابھی تک عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے جن میں اقبال آرائیں، اعظم وزیر خان، ناصر عبداللہ اور عدنان جاوید شامل ہیں۔

احتساب عدالت کے جج نے چاروں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا تو تفتیشی افسر نے وضاحت دی ایک ملزم اقبال آرائیں کے وفات پانے کی اطلاع ہے جس پر عدالت نے حکم واپس لیتے ہوئے ملزم کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ طلب کر لیا ۔

دو ملزمان اعظم خان وزیر اور ناصر عبد اللہ کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ بیرون ملک ہیں جس پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر کے نیب کوملزمان کی ٹریول ہسٹری جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ایک ملزم عدنان جاوید بتائے گئے ایڈریسز پر نہیں مل سکا اس لیے تلاش جاری ہے ۔ وہ جے آئی ٹی کے سامنے بھی پیش نہیں ہوا۔ جس پر عدالت نے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے ۔

جن کے لیے میلہ لگا ہے ان کو جگہ ہی نہیں دی، جج


دوران سماعت اس وقت دلچسپ صورتحال کمرہ عدالت میں دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب ایک ملزم کے وکیل نے کہا کہ اکثر ملزمان کا تعلق کراچی سے ہے اور وہ ٹرین کا 3 دن کا سفر طے کر کے ہر پیشی پر نہیں آ سکتے جس پر جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا وہ ملزمان کے لئے اسلام آباد پر سرکاری رہائش گاہ کا بندوبست کریں؟ پھر انہیں سرکاری طور پر جیل بھجوا دیتے ہیں۔ جب کوئی ملزم نہیں آتا تو اس کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوتے ہیں اور وہ جیل جاتا ہے ۔ ملزمان کو جیل سے عدالت لانے کی ذمہ داری بھی سرکار کی ہوتی ہے ۔ ملزمان کو کمرہ عدالت چھوٹا ہونے کے باعث روسٹرم تک آ کر حاضری لگانے میں مشکل ہوئی تو جج احتساب عدالت نے کہا جن کے لیے سارا میلہ لگا ہے ان کو جگہ ہی نہیں دی۔


Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے