متفرق خبریں

”پیرس کے 800 سالہ چرچ میں تاریخ جل گئی“

اپریل 16, 2019 2 min

”پیرس کے 800 سالہ چرچ میں تاریخ جل گئی“

Reading Time: 2 minutes

حسن طارق

فرانس کے دارالحکومت پیرس کا تاریخی نوٹرا ڈیم چرچ شعلوں کی نذر ہو گیا ۔ پیرس کے مقامی وقت کے مطابق پیر کی شام ساڑھے چھ بجے لگنے والی آگ نے تھوڑی ہی دیر میں چرچ کے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے فوری آگ بجھانے کی کوششیں شروع کیں لیکن چرچ کی عمارت میں لکڑی کے زیادہ استعمال کے باعث آگ تیزی سے پھیلتی گئی ۔ بالآخر آٹھ گھنٹوں کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پایا گیا ۔


مقامی مئیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہولناک آتشزگی کے باعث چرچ کا ایک مینار اور مرکزی ہال کی چھت منہدم ہو گئ ہے تاہم انمول تاریخی ورثہ محفوظ ہے. عمارت کا مرکزی ڈھانچہ بھی قائم ہے. انھوں نے مزید کہا کہ چرچ میں تزئین و آرائش کا کام جاری تھا جس کے دوران آگ لگی ۔ آتشزدگی کو حادثے کے طور پر دیکھا جا رہا اور اس میں شرپسندی کا کوئی عنصر شامل نہیں ۔


ادھر فرانسیسی صدر میکران نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا. اس موقع پر انہوں نے نم آنکھوں کے ساتھ چرچ کو دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اس اعلان کے بعد فرانس کے مخیر افراد کی جانب سے عطیات دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا. فرانس کےچند امیر ترین گھرانوں میں سےایک نے چرچ کی بحالی کیلئے بیس کروڑ یوروز دینے کا اعلان کیا. معروف فیشن برانڈ گوچی کے مالک نےدس کروڑ یوروز دینے کا فیصلہ کیا ۔


پیرس کا نوٹرڈیم چرچ پوری دنیا کی مسیحی برادری کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے. 1163 میں روٹرڈیم چرچ کا سنگ بنیاد رکھا گیا. اس کی تعمیر ایک سو بیاسی سال بعد 1345 میں مکمل ہوئی. چرچ فرانس کے مخصوص گوتھک طرز تعمیر کا شاہکار ہے. اس کی تعمیر میں لکڑی کا کثرت سے استعمال کیا گیا. باون ایکڑ رقبے سے تیرہ ہزار سے زائد درخت کاٹ کر چرچ کی تعمیر کے لیے استعمال کئے گئے.
نوٹرڈیم چرچ کو لیڈی آف پیرس بھی کہا جاتا ہے. عمارت مختلف حصوں پر مشتمل ہے. چرچ کے مغربی اور شمالی اطراف طویل مینار بنائے گئے ہیں. اس کے جنوبی حصے میں دس بڑی گھنٹیاں بھی نصب ہیں جو مختلف مواقعوں پر بجائی جاتی ہیں. چرچ کے مرکزی احاطے کے اوپر بنی گنبد نما چھت کا وزن ساڑھے سات سو ٹن تھا جو گزشتہ روز کے آتشزدگی کے دوران زمین بوس ہو گئی۔


نوٹرڈیم چرچ کئی تاریخی واقعات کا عینی شاہد ہے.


برطانیہ کے چھٹے بادشاہ ہینری کو اسی چرچ سے فرانس کا بادشاہ نامزد کیا گیا. 1804 میں نیپولین اور اس کی اہلیہ کی تاج پوشی بھی روٹر ڈیم چرچ میں ہی کی گئی.
مختلف ادوار میں چرچ میں تزئین وآرائش کا کام بھی کروایا گیا. 2014 میں پندرہ کروڑ یورو کی لاگت سے اس میں مرمت اور سجاوٹ کا کام کروایا گیا.

نوٹرڈیم چرچ پوری دنیا میں فرانس اور پیرس کی پہچان ہے. سالانہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ افراد اس کا دورہ کرتے ہیں. اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے چرچ کی عمارت کو عالمی ورثہ قرار دے رکھا ہے.

Array
One Comment
  1. Usman butt
    Very informative article.. I have been following this news site for quite some time and u guys are improving immensely.. Keep up the good work

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے