پاکستان24 متفرق خبریں

خاتون اینکر کی ’آزادی صحافت‘ پر ٹرولنگ

مئی 9, 2019 2 min

خاتون اینکر کی ’آزادی صحافت‘ پر ٹرولنگ

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں ایک خاتون ٹی وی اینکر کو اس وقت دلچسپ صورتحال اور سوال و جواب کا سامنا کرنا پڑا ہے جب انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ نواز شریف کی ریلی دکھائے جانے پر ان کے چینل کو ملک کے تمام بڑے شہروں میں کیبل پر دکھایا جانا بند کر دیا گیا ہے ۔

’ابتک ٹی وی‘ کی پروگرام اینکر فریحہ ادریس نے بدھ کو ٹویٹ کیا کہ ’گذشتہ رات ریلی کی طویل اور مسلسل کوریج کے بعد ہمارے چینل کو ملک کے اہم کیبل سے ہٹا دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے پیمرا اور مشیر اطلاعات فردوش عاشق اعوان کو ٹیگ کر کے لکھا ہے کہ اس کی وجہ کیا ہے؟۔

خاتون اینکر کے اس ٹویٹ کے بعد تو جیسے لوگوں کو صحافت کی آزادی پر خیالات کا موقع مل گیا ہو ۔

محمد سعد نامی ایک صارف نے جواب میں لکھا کہ ’تبدیلی پسند آئی۔؟‘

ریٹائرڈ فوجیوں نے اپنے اکاؤنٹس سے فریحہ ادریس کو جواب دیا ہے کہ ان کے چینل نے ایک مجرم کو مسلسل دکھایا جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔

ایک صارف انعم رامے نے لکھا ہے کہ ’آپ کو ہی تبدیلی بہت لڑی ہوئی تھی اب انجوائے دی رائیڈ۔‘

خیال رہے کہ اینکر فریحہ ادریس تحریک انصاف کے قریب سمجھی جاتی ہیں اور گذشتہ دنوں ڈی جی آئی ایس پی آر کی میڈیا کے بارے میں گفتگو پر ان کی حمایت کر رہی تھیں ۔

عاشر البرٹ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا کہ ’نکے سمیت ان کے ابا کا حکم نہیں مانیں گے تو یہی ہوگا۔‘

صحافی مہرین زہرہ ملک نے فریحہ ادریس کو ریٹویٹ کر کے لکھا ہے کہ ’افسوس ناک ہوا اور جلد بحال ہونا چاہیے مگر آپ کچھ دن پہلے تک یہ ٹویٹس کر رہی تھیں کہ پاکستان میں کوئی سنسرشپ نہیں۔ کیا اب بھی اپنی رائے پر قائم ہیں یا کوئی تبدیلی آئی ہے۔؟‘

ماروی سرمد نے لکھا ہے کہ ’مجھے یقین ہے کہ اب آپ کو پاکستان میں میڈیا سنسرشپ کا علم ہو گیا ہوگا۔ مجھے آپ کی پہلی ٹویٹس پر حیرت تھی جس میں آپ نے کہا تھا کہ پاکستان میں میڈیا پر کوئی پابندی نہیں۔‘

ماروی نے فریحہ ادریس کو لکھا ہے کہ وہ اس کی مذمت کرتی ہیں اور امید کرتی ہیں کہ فریحہ بھی اب مذمت کریں گی ۔

ابتک ٹی وی بند ہونے کے فریحہ ادریس کے ٹویٹ پر سب سے دلچسپ تبصرہ ذیشان خٹک نامی ٹوئٹر ہینڈل سے کیا گیا ہے جس میں خاتون اینکر کو ٹیگ کر کے لکھا گیا ہے کہ ’رمضان مبارک ہو فریحہ۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے