پاکستان

بااثر مجرموں کی سزاؤں میں کمی

مئی 13, 2019 2 min

بااثر مجرموں کی سزاؤں میں کمی

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے صوبہ سندھ میں ہائیکورٹ نے بااثر بزنس مین کے بیٹے شاہ رخ جتوئی اور اس کے ساتھی سراج تالپور کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا ہے ۔ دونوں کو سابق پولیس افسر کے بیٹے شاہ زیب کو کراچی میں قتل کرنے پر انسداد دہشت گردی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی ۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل دو رکنی بنچ نے شاہ رخ جتوئی اور دیگر تین مجرموں کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر سماعت مکمل کر کے فیصلہ سنایا ہے ۔

عدالت نے شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جبکہ مرتضی لاشاری اور سجاد تالپور کی عمر قید برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے ۔

مقتول شاہ زیب

یاد رہے کہ مجرموں نے 25 دسمبر 2012 کو طالبعلم شاہزیب کو بہن کی شادی کے موقع پر قتل کیا تھا۔

مجرم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو انسداد دہشت گردی عدالت نے سزائے موت کا حکم سنایا تھا جبکہ سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی ۔

دوران سماعت وکیل مدعی مقدمہ نے موقف دیا کہ مدعی مقدمہ اور مقتول کے والد کا انتقال ہوچکا ہے، پسماندگان میں بیوہ اور دو بیٹیاں ہیں، تینوں خواتین بیرون ملک ہیں عدالت نہیں آنا چاہتیں، رجسٹرار سمیت کوئی بھی عدالتی نمائندہ اسکائپ کے زریعے تصدیق کرسکتا ہے ۔
برطانیہ میں بھی پاکستانی میڈیا موجود ہے لیکن خواتین اصل میں سوشل میڈیا سےخوفزدہ ہیں ۔

درخواست گزاروں کے وکلاء نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کے درمیان صلح بھی ہوچکی ہے ۔ صلح نامہ کی بنیاد پر تمام مجرمان کو بری کردیا جائے۔

ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دہشت گردی کے مقدمات میں فریقین کے درمیان صلح نہیں ہوسکتی، سرکار نے ملزمان اور مدعی کے درمیان سمجھوتے پر اعتراض کیا تھا۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی رضامندی کے بغیر سمجھوتہ عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا، معاہدہ کرنے والے مدعی کے وکلا کی قانونی حیثیت پر بنچ کے تحفظات تھے ۔

واضح رہے کراچی میں ڈیفنس میں 2012 میں ایک نوجوان شاہ زیب خان فائرنگ میں ہلاک ہوگئے تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق بڑی بہن کے ولیمے سے واپسی پر فلیٹ کی راہداری میں شاہ زیب کی بہن سے مرتضیٰ لاشاری نے بدتمیزی کی جس کے بعد دونوں فریقین میں تلخ کلامی ہوئی اور فائرنگ کے نتیجے میں شاہ زیب مارا گیا۔

مقدمے میں آواز ٹی وی کے مالک سکندر جتوئی کے بیٹے شاہ رخ جتوئی، اس کے دوست نواب سراج تالپور، سجاد تالپور اور ان کے ملازم مرتضیٰ لاشاری کو نامزد کیا گیا تھا۔

ملزمان کی گرفتاری کے عمل میں نہ آنے کے بعد کراچی کے سماجی کارکنان کی جانب سے سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار شاہ زیب‘ کے نام سے مہم چلائی تھی جبکہ اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بھی اس کا ازخود نوٹس لیا تھا، جس کی وجہ سے یہ مقدمہ ہائی پروفائل بن گیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے