عالمی خبریں

لندن میں الطاف حسین گرفتار

جون 11, 2019 2 min

لندن میں الطاف حسین گرفتار

Reading Time: 2 minutes

متحدہ قومی موومنٹ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کو لندن میں گرفتار کیا گیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماؤں نے گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

لندن پولیس کے بیان کے مطابق سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے منگل کی صبح شمال مغربی لندن کی ایک رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر 60 سالہ شخص کو حراست میں لیا ہے۔

الطاف حسین پر تشدد اور جرائم پر ابھارنے کے لیے کی گئی تقاریر کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

 ایم کیو ایم کی جانب سے تصدیق کرتے ہو کہا گیا ہے کہ سکاٹ لینڈ یارڈ کے اہلکاروں نے منگل کی صبح شمال مغربی لندن میں الطاف حسین کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور انھیں ساتھ لے گئے۔

لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ 11 جون کو جس شخص کی گرفتاری عمل آئی اس کے معاملے کا تعلق پاکستان میں ایم کیو ایم سے متعلقہ فرد کی جانب سے کی جانے والی تقریروں سے ہے۔

بیان کے مطابق مذکورہ شخص کو پولیس کریمنل ایویڈینس ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا اور اس پر عالمی سطح پر جرائم پر اکسانے یا ان میں مدد دینے کا شبہ ہے۔

پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ شخص کو جنوبی لندن کے پولیس سٹیشن میں رکھا گیا ہے اور اسی معاملے میں تحقیقات کے لیے پولیس افسران شمال مغربی لندن کے مکان اور ایک کاروباری جگہ کی بھی تلاشی لے رہے ہیں۔

سکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق اس معاملے کی تحقیقات کے دوران برطانوی پولیس کے افسران پاکستانی حکام سے رابطے میں رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ اپریل میں میٹروپولیٹن پولیس کے دہشت گردی کی تفتیش کرنے والے یونٹ نے پاکستان کی دورے میں حکام سے تعاون لیا تھا۔ 

برطانوی قوانین کے مطابق الطاف حسین کی باقاعدہ گرفتاری کے بعد انھیں مقامی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا جہاں ایک یا دو روز میں ان کی ضمانت پر رہائی ہو سکتی ہے تاہم اس کیس میں باقاعدہ فردِ جرم عائد ہوگی اور عدالت میں ٹرائل ہوگا۔ 

واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے اڑھائی برس قبل ستمبر 2016 میں الطاف حسین کے خلاف ایک ریفرنس برطانیہ کو بھجوایا تھا۔

پاکستانی حکام نے ریفرنس کے ساتھ الطاف حسین کی اشتعال انگیز تقریر کی ویڈیو، آڈیو اور اپنی جماعت کے لوگوں کو تشدد اور بدامنی پر اکسانے کے مبینہ شواہد بھی برطانوی حکام کو فراہم کیے گئے تھے۔

پاکستان نے برطانوی حکام سے کہا تھا کہ الطاف حسین نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے لہٰذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

خیال رہے کہ برطانیہ کے قوانین میں کسی شخص کی طرف سے دوسرے فرد کو تشدد پر اکسانے کے بارے میں سخت قوانین موجود ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے