پاکستان پاکستان24

وزارت دفاع کے میڈیا سیل کو مضبوط کریں

جون 14, 2019 2 min

وزارت دفاع کے میڈیا سیل کو مضبوط کریں

Reading Time: 2 minutes

نوشین یوسف ۔ صحافی

پاکستان میں پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے ارکان نے کہا ہے کہ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بجائے وزارت دفاع کے میڈیا سیل کو مضبوط اور مؤثر ہونا چاہیے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے سینٹر ولید اقبال کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں سینیٹر جاوید عباسی نے آئی ایس پی آر اور وزارت دفاع کے میڈیا سیل کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ آئی ایس پی آر کا ایک میڈیا سیل چل رہا ہے۔

انہوں نے پوچھا کہ کیا وزارت دفاع کا علیحدہ میڈیا سیل ہے؟ یا آئی ایس پی آر ہی اسے دیکھتا ہے۔ اگر وزارت کا میڈیا سیل ہو تو بہتر ہو گا۔

اس پر جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم نے کہا کہ اکثر آئی ایس پی آر کے بیانات کی نوعیت سیاسی ہوتی ہے، یہ بیانات اگر فوج کی جانب سے آنے کے بجائے وزارت دفاع کے میڈیا سیل سے آئیں تو بہتر ہو گا۔

سینیٹر مشتاق نے کہا کہ وزارت کا مضبوط میڈیا سیل لازمی ہونا چاہیے اور وزارت دفاع کو سامنے آنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف کردار کو دنیا کے سامنے ہائی لائیٹ ہونا چاہیے۔ یہ تب ہو گا جب وزارت دفاع کا میڈیا سیل ہو گا۔

تحریک انصاف کے سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ دنیا کے ممالک میں وزارت دفاع ایک مضبوط ادارہ ہوتا ہے، وزارت دفاع کا ترجمان بیان دیتا ہے، آئی ایس پی آر کی بجائے وزارت دفاع سے بیان انا چاہیے۔

سیکریٹری دفاع اکرام الحق نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت دفاع کا ایک میڈیا سیل ہے جس میں صرف ایک ہی افسر ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین ولید اقبال نے کہا کہ کیا کمیٹی چاہتی ہے کہ وزارت دفاع کے میڈیا سیل کے حوالے سے بریفنگ لی جائے۔

سینیٹر جاوید عباسی نے ہنستے ہوئے کہا کہ سیکریٹری نے بتایا دیا ہے کہ وزرات دفاع کے میڈیا سیل میں ایک ہی افسر ہے، بریفنگ تو یہیں ختم ہو گئی۔

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کیا ملک میں کوئی دفاع کی پالیسی موجود ہے جس پر سیکرٹری دفاع نے کہا کہ ہماری دفاع کی پالیسی موجود ہے جس میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ قومی سیکورٹی کونسل کی ہدایت پر دفاعی پالیسی بنتی ہے۔


وزیر دفاع پرویز خٹک کی اجلاس میں عدم شرکت پر کمیٹی کے ارکان نے مایوسی کا اظہار کیا ل۔

سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ ملک اہم دور سے گزر رہا ہے، فوج نے دفاعی بجٹ منجمد کیا اس کی تعریف کرتے ہیں، لیکن یہ بتائیں کہ دفاعی آلات کی خریداری کے حوالے سے کیا اثر پڑے گا۔

سینیٹر جنرل قیوم نے کہا کہ دفاع کے بجٹ کو منجمد کرانے کے حوالے سے علیحدہ بریفنگ رکھی جائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے