پاکستان پاکستان24

رانا ثنا اللہ پر 15 کلو منشیات ڈال دی

جولائی 1, 2019 2 min

رانا ثنا اللہ پر 15 کلو منشیات ڈال دی

Reading Time: 2 minutes

پاکستان میں مسلم لیگ ن کے اہم رہنما رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس اے این ایف نے حراست میں لیا ہے تاہم ان پر عائد کیے الزامات دس گھنٹے بعد بھی میڈیا کے سامنے نہیں لائے گئے۔

اے ایف این کے بعض حکام اور مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ ن لیگ پنجاب کے صدر اور قومی اسمبلی کے رکن رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 15 کلو منشیات برآمد کی گئی۔

وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہر یار آفریدی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے ایم این اے رانا ثناء اللہ کو اے این ایف نے گرفتار کیا ہے جو ایک ذمہ دار فورس ہے اور ایک میجر جنرل کی قیادت میں بلا تفریق کام سرانجام دیتی ہے۔

جاری ایک بیان میں و زیر مملکت نے کہا ہے کہ اب رانا ثناء اللہ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں انہوں نے اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنا ہے اور اے این ایف نے ثبوت کی بنیاد پر ان کے خلاف اپنا کیس پیش کرنا ہے۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ کسی مقدمے اور الزام کے بغیر رانا ثناءاللہ کی گرفتاری لاقانونیت اور سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے۔

اسلام آباد سے جاری بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے حکم پر اداروں کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کی ایک اور گھناونی مثال آج قائم کی گئی۔

”کبھی نیب، کبھی نیب ٹو اور کبھی اے این ایف کو سیاسی مخالفین کو گرفتار کرنے اور دباو میں لانے کے لئے استعمال کرنا افسوسناک ہے“۔

انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر مجاز عدالت میں پیش کیا جائے اور بتایا جائے کہ ان پر کیا الزام ہے؟۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ رانا ثناءاللہ کی گرفتاری میں عمران خان کا ذاتی عناد کھل کر سامنے آگیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی رانا ثنااللہ کی گرفتاری پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اے این ایف کا مسلم لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کو گرفتار کرنا سیاسی انتقام کی مایوس کن کوشش ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق راناثنااللہ ماضی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سخت ترین ناقد رہے اور اب موجودہ حکومت کے سخت ترین ناقدین میں مؤثر ترین آواز ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گرفتاریاں حکومتوں کی کمزوریاں اور مایوسی کو ظاہر کرتی ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے