پاکستان24

فریقین کشمیر پر اقدام سے گریز کریں

اگست 16, 2019 2 min

فریقین کشمیر پر اقدام سے گریز کریں

Reading Time: 2 minutes

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین کا مشاورتی اجلاس جمعے کو منعقد ہوا ہے۔

بند کمرے کے اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں چین میں مستقل مندوب نے کہا کہ کشمیر میں حالات بہت کشیدہ اور خطرناک ہیں۔

چینی مندوب نے کہا کہ سکیورٹی کونسل کے ارکان کا عموماً خیال ہے کہ پاکستان اور انڈیا کو کشمیر میں یکطرفہ کارروائی سے گریز کرنا چاہیے۔

 چین کے مستقل مندوب نے بتایا کہ سیکورٹی کونسل کے ارکان نے کشمیر کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کی اور رکن ممالک کے نمائندوں نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔

چینی مندوب نے کہا کہ انڈیا کے کشمیر میں یکطرفہ اقدام نے چین کے ساتھ سرحدی معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔ 

چین کے مندوب نے کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ارکان نے مسئلے کے فریقین کو جموں و کشمیر پر کسی بھی یکطرفہ اقدام سے گریز کریں جو صورتحال کو مزید کشیدہ کرکے خطرناک بنائے۔ 

چین کے مندوب نے کہا کہ انڈیا اور پاکستان چین کے پڑوسی اور ترقی کرتے ممالک ہیں، دونوں کو کسی بھی یک طرفہ اقدام سے گریز کرنا چاہیے جو ترقی کے عمل کو متاثر کرے۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بحث کی گئی اور رکن ممالک کے مندوبین نے اپنی رائے دی۔

چین کے مستقل مندوب نے کہا کہ چین کشمیر کے مسئلے کا پرامن حل چاہتا ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر، متعلقہ قراردادوں کی روشنی میں اور دو طرفہ بات چیت کے ذریعے ہو۔

ادھر اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل میں پچاس سال بعد زیربحث آیا۔ 

انہوں نے کہا کہ وہ ارکان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری گزارشات اور معاملات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے اجلاس بلایا اور انڈیا کے کہنے میں نہ آئے۔‘

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین اور سیاسی امور کے نمائندوں کو بھی بلایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مفصل گفتگو ہوئی اور ارکان نے اپنی رائے کا اظہار کیا اس میں ان کی تشویش شامل تھی۔

پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سیکورٹی کونسل کے رکن ممالک نے ہندوستان کی کوششوں کو مسترد کرکے اجلاس منعقد کیا گیا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا کا پورا کیس دو نکتوں پر تھا کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ اور اس کو یہاں زیر بحث لانے کی ضرورت نہیں۔ دنیا نے تسلیم کر لیا ہے کہ یہ انڈیا کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک عالمی تنازع ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے