پاکستان24 متفرق خبریں

افغان مذاکرات پر پاکستانی و امریکی ردعمل

ستمبر 9, 2019 2 min

افغان مذاکرات پر پاکستانی و امریکی ردعمل

Reading Time: 2 minutes

امریکہ اور افغان طالبان کے امن عمل کے لیے مذاکرات کی منسوخی پر پاکستان نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے اور امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ اب طالبان اپنا رویہ تبدیل کرکے طے شدہ باتوں پر عمل کریں گے۔

ایک امریکی ٹی وی چینل سے گفتگو میں مائیک پومپیو نے کہا کہ ’طالبان کے رویہ تبدیل کرنے کے بعد بات چیت سے یہ معاملہ حل ہو جائے گا، ہمیں ایک اہم اور پائیدار معاہدے کی ضرورت ہے۔‘

ادھراتوار کو رات گئے پاکستان نے اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کی ہے اور تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ صبر و تحمل کے ساتھ امن عمل کو آگے بڑھایا جائے۔‘  

دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان افغان عمل میں سہولت کار کا مخلصانہ کردار ادا کرتا رہا ہے۔

امریکی وزیرخارجہ کے مطابق اگر طالبان امن مذاکرات کے درمیان ہونے والے سمجھوتوں پر عمل نہیں کرتے تو صدر ٹرمپ دباؤ کم نہیں کریں گے اور امریکہ افغان سکیورٹی فورسز کی حمایت و تعاون جاری رکھے گا۔

مائیک پومپیو نے یہ کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کا انخلاء صرف باتوں نہیں بلکہ حقیقی شرائط اور زمینی حقائق کی بنیاد پر ہی ہو گا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ’پاکستان حالیہ صورتِ حال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور اپنے اصولی پالیسی مؤقف کا دوبارہ اعادہ کرتا ہے کہ افغان تنازع کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی ہے۔ پاکستان زور دیتا ہے کہ تمام فریقین دوبارہ مذاکرات کی میز پر افغان مسئلے کا سیاسی حل جلد تلاش کریں۔‘

دفتر خارجہ کے مطابق افغانستان میں امن کے لیے پاکستان مذاکرات کی جلد از جلد بحالی کا خواہاں ہے۔

یاد رہے کہ اتوار کو امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے افغان امن مذاکرات کی منسوخی کے اعلان کے بعد طالبان نے اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ اس کا سب سے زیادہ نقصان امریکہ ہی کو ہوگا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے