متفرق خبریں

مولانا اور حکومت کا مقابلہ عدالت میں؟

نومبر 3, 2019 2 min

مولانا اور حکومت کا مقابلہ عدالت میں؟

Reading Time: 2 minutes

حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے عمران خان کے خلاف دیے گئے بیان پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ حکومت اپنے معاہدے پر قائم ہے، اگر اپوزیشن نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو انتظامیہ ایکشن لینے پر مجبور ہو گی۔

حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے دیگر ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پرویز خٹک نے کہا کہ ’حکومت لاچار نہیں، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، ایسا نہیں ہو سکتا کہ 30، 40 ہزار لوگ آئیں اور حکومت کا تختہ الٹ دیں۔‘

وزیر دفاع نے کہا کہ کوئی وزیراعظم کے استعفے کا سوچے بھی نہ، اس پر کوئی بات نہیں ہو گی۔ ’اگر قانون کی خلاف ورزی کے نتیجے میں کسی قسم کا کوئی نقصان ہوا تو ذمہ داری دھرنے والوں پر عائد ہو گی۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کور کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ’حکومت مولانا فضل الرحمان کے اس بیان کے خلاف عدالت میں جائے گی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم عمران خان کے گھر میں گھس کر انہیں گرفتار کر کے استعفیٰ لے لیں گے۔‘

پرویز خٹک نے کہا کہ ’اپوزیشن کا آگے بڑھنے کا اعلان ملک کے لیے نقصان دہ ہو گا۔ ہمیں خدشہ تھا کہ یہ اعتماد پر پورا نہیں اتریں گے۔ رہبر کمیٹی کی کسی دھمکی میں نہیں آئیں گے۔‘

کمیٹی کے سربراہ کے مطابق ’اپوزیشن نے کنٹینر سے اداروں کے خلاف بھی بات کی گئی جو افسوس ناک ہے، اس پر آئی ایس پی آر کی وضاحت بھی آ گئی ہے کہ وہ منتخب حکومت کو سپورٹ کرتے ہیں۔‘

پرویز خٹک نے کہا کہ ’اگر یہ معاہدے پر قائم نہ رہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ یہ اپنی زبان کے کچے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ آگے آئیں گے۔ اگر انہوں نے آگے آنے کی کوشش کی تو کوئی حکومت پر ذمہ داری نہ ڈالے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ان کے دھرنے کے مقاصد کیا ہیں؟ اس دھرنے سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا ہے، کشمیر کا ایشو پیچھے چلا گیا ہے۔ تاہم وہ سب کے ساتھ رابطے میں ہیں، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی سے بھی ہمارا رابطہ ہے، ہم ابھی ان سے بات کریں گے۔‘

حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عمر نے الزام لگایا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مذہبی کارڈ استعمال کر رہی ہے۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وزیراعظم تمام صورت حال کو مانیٹر کر رہے ہیں اور حکومت مہنگائی اور معیشت سمیت مختلف ایشوز پر اپوزیشن سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے