متفرق خبریں

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے رقم طلب

نومبر 12, 2019 2 min

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے رقم طلب

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول فہرست (ای سی ایل) سے نکالنے کی اصولی منظوری دی گئی ہے تاہم باہر جانے سے قبل ضمانتی بانڈ جمع کرانے کی شرط پر معاملہ رک گیا ہے۔ ای سی ایل سے نام نکالنے کی اصولی منظوری وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے دی۔

ادھر وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے نمائندوں سے ضمانتی بانڈ جمع کرانے کے لیے کہا گیا ہے اور مسلم لیگ ن کو بدھ تک کی مہلت دی گئی ہے۔

منگل کو ای سی ایک پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے نواز شریف کے نمائندے اور قومی احتساب بیورو نیب سے مزید دستاویزات طلب کرتے ہوئے رات ساڑھے نو بجے دو بارہ اجلاس بلایا جو رات ساڑھے گیارہ بجے تک جاری رہا۔

رات گئے وزیر قانون نے کہا کہ وہ کمیٹی کی سفارشات کابینہ کے سامنے رکھیں گے۔

اس سے قبل پیر کو وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کمیٹی اجلاس کے بعد کہا تھا کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کا معاملہ پچییدہ ہے، قانونی تقاضے پورے کریں گئے۔

کابینہ کی ای سی ایل پر ذیلی کمیٹی کا اجلاس فروغ نسیم کی زیر صدارت تقریبا چھ گھنٹے تک جاری رہا۔ اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ پنجاب، نیب اور وزارت داخلہ کے نمائندوں نے شرکت کی۔

سیکرٹری صحت پنجاب نے کمیٹی کو بتایا کہ نواز شریف کی میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی ضرورت ہے۔

کمیٹی ارکان نے دو ٹوک موقف نہ اپنانے پر نیب کے نمائندوں پر اظہار برہمی کیا اور کہا کہ نیب ایک واضح موقف اپنائے۔ کمیٹی نے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع کیا تو نواز شریف کے وکیل منور اقبال کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور قانونی پہلووں کا جائزہ لیا گیا۔

کمیٹی نے نواز شریف کے نمائندے اور نیب سے مزید دستاویزات طلب کرتے ہوئے اجلاس دوبارہ رات ساڑھے نو بجے طلب کر لیا جبکہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ بہت سی دستاویزات نیب کو لانی تھیں، درخواست گزار اور ان کے وکلا کو دستاویزات کو لانے کا کہا ہےنواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کام عاملہ تھوڑا پیچیدہ ہے،فریقین مکمل دستاویزات نہیں لائیں جس کی وجہ سے تاخیرہوئی درخواست گزار اور انکے وکلا مکمل تیار نہیں تھے۔


ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی میرٹ پر فیصلہ کریگی رات ساڑھے نو بجے نواز شریف اور نیب کے نمائندوں کو مزید دستاویزات کے ساتھ پیش ہونے کا کہا ہے۔

دوسری جانب لیگی راہنما عطا اللہ تارڑ نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ ہماری طرف سے دیر نہیں ہو رہی۔ ہم سے کچھ دستاویزات مانگے گئے وہ لا رہے ہیں۔ ساری تاخیر نیب کی طرف سے ہو رہی ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ نیب نے ایسا نہیں کہا کہ نواز شریف کے انسانی بنیادوں پر باہر جانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے